ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے ہفتہ کے روز کہا کہ اسلامی ممالک کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعاون بند کریں اورتمام درآمدات اور برآمدات کا بائیکاٹ کریں۔علی باقری نے سی این این ترک نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’ہماری رائے میں اسلامی ممالک کی طرف سے اٹھایا جانے والا سب سے مؤثر قدم اسرائیلی حکومت کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعاون کو روکنا اور اس کے ساتھ تمام درآمدات اور برآمدات کا بائیکاٹ کرنا ہوگا‘‘۔واضح رہے احتجاج کا ایک طریقہ یہ بھی ہے ۔ اسرائیل کی طاقت دراصل معاشی ہے اور اس نے پوری دنیا کی معیشت پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ جب بھی امریکہ یا اسرائیل کی جانب سے کوئی بھی فیصلہ غلط ہوتا ہے تو اقتصادی پابندیوں کی بات کی جاتی ہے۔واضح رہے ایران نے فلسطین میں جاری جنگ میں اسرائیل کے خلاف حماس کی حمایت کی ہوئی ہے اور وہ اسرائیل کو گھیرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے ۔ ادھر اسرائیل بھی ایران کو اپنا سب سے بڑا دشمن تصور کرتا ہے۔
37