رواں برس یاتریوں کی ریکارڈ توڑ آمد متوقع ، جزوی طور پر روکی گئی یاترا اتوار کو بحال ہوگی
سرینگر///امرناتھ یاترا جو بارش کی وجہ سے بال تل اور نون ون کے راستے روک دی گئی تھی کو دوبارہ اتوار کے روز بحال کیا جائے گا ۔ اس بیچ گزشتہ سات دنوں میں یاتریوں کی تعداد ڈھیڑ لاکھ تک پہنچ گئی اور اب تک 151942 یاتریوں نے بابابرفانی کے درشن کئے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق شری امرناتھ یاترا کے لیے ملک بھر سے آنے والے یاتریوں میں زبردست جوش و خروش ہے۔ عقیدت مند بابا برفانی کے دربار میں پہنچنے کے لیے بے تاب ہیں۔ دریں اثنا، جمعہ کو 21686 عقیدت مندوں نے گپھاکا دورہ کیا، جس سے پچھلے سات دنوں میں یہ تعداد 151942 ہوگئی۔ تاہم، شری امرناتھ شرائن بورڈ کی طرف سے سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیے جا رہے ہیں۔ اس دوران بیس کیمپ بھگوتی نگر جموں سے 6919 یاتریوں کا ایک گروپ 259 چھوٹی اور بڑی گاڑیوں میں کشمیر کے لیے روانہ ہوا۔بیس کیمپ جموں سے بالتل جانے والے 2542 یاتریوں میں 1753 مرد، 712 خواتین، 9 بچے، 61 سادھو اور 7 سادھویاں شامل ہیں۔ پہلگام کا راستہ اختیار کرنے والے 4377 عقیدت مندوں میں سے 3488 مرد، 723 خواتین، 7 بچے، 153 سادھو اور 6 سادھو تھے۔ شیو بھکتوں کی ایک بڑی تعداد جموں شہر کے مہاجن ہال، ویشنوی دھام اور پنچایت بھون میں فوری رجسٹریشن کے لیے پہنچ رہی ہے۔ پرانی منڈی جموں میں واقع شری رام مندر اور گیتا بھون میں بھی سنتوں کی رجسٹریشن جاری ہے۔ بابا کے درشن کے لیے ملک بھر سے ہزاروں عقیدت مند جموں و کشمیر پہنچ رہے ہیں۔اس بار بڑے ریکارڈ کی توقع ہے۔امرناتھ یاتریوں کے جوش کو دیکھتے ہوئے اس بار ریکارڈ بننے کی امید ہے۔ 52 روزہ امرناتھ یاترا 29 جون کو کشمیر کے دونوں بیس کیمپوں سے شروع ہوئی اور 19 اگست کو ختم ہوگی۔سال 2023 میں 4.5 لاکھ سے زیادہ عقیدت مندوں نے بابا برفانی کے درشن کیے تھے۔ یاترا کا آٹھواں کھیپ جمعہ کو جموں سے روانہ ہونا ہے۔ دریں اثناء موسمیاتی مرکز سری نگر نے آج اور کل شدید بارش کی وارننگ دی ہے۔ ایسے میں یاترا میں خلل پڑ سکتا ہے لیکن شری امرناتھ شرائن بورڈ نے اس کے لیے کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔
41