13

نئی قانون ساز اسمبلی تشکیل پانے کے بعد راجیہ سبھا انتخابات ہوں گے

نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ جموں کشمیر کی راجیہ سبھا میں نمائندگی کریں گے
سرینگر// ایک دہائی کے بعد نئی جے کے اسمبلی کا مرحلہ طے ہونے کے ساتھ، نیشنل کانفرنس (NC) کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ راجیہ سبھا میں پارٹی کی نمائندگی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔این سی کے ایک سینئر لیڈر نے اس پیشرفت کی تصدیق کی، اور کہا کہ پارٹی ڈاکٹر عبداللہ کو راجیہ سبھا بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ “وہ ہمارے لیے ایک رہنما قوت ہے۔ نئی اسمبلی بننے کے بعد ہم راجیہ سبھا کے لیے انتخابات کرائیں گے۔ پارٹی کے اندر اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ ڈاکٹر فاروق کو راجیہ سبھا میں جاکر این سی کی نمائندگی کرنی چاہئے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے مسائل اٹھانا چاہئے۔ذرائع نے مزید کہا کہ ایک بار اسمبلی بن جانے کے بعد، یونین ٹیریٹری میں پہلی بار، جے کے کو ساڑھے تین سال بعد راجیہ سبھا میں نمائندگی ملے گی۔طریقہ کار کے بارے میں، این سی کے ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد نو منتخب قانون ساز راجیہ سبھا کے لیے چار نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔ذرائع نے بتایاکہ “اس وقت، غلام علی کھٹانہ واحد راجیہ سبھا رکن ہیں جو جموں و کشمیر کی نمائندگی کرتے ہیں۔ گوجر ہونے کی وجہ سے انہیں بی جے پی نے نامزد کیا تھا۔ بی جے پی کے اس اقدام کا مقصد حال ہی میں ختم ہونے والے اسمبلی انتخابات میں گجر ووٹوں کو حاصل کرنا ہے۔جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے تحت، 90 رکنی جے کے اسمبلی پانچ لوک سبھا ممبران اور چار راجیہ سبھا ممبران کا انتخاب کر سکتی ہے۔جے کے میں راجیہ سبھا کے آخری انتخابات 2015 میں ہوئے تھے۔ این سی-کانگریس اتحاد نے ایک سیٹ حاصل کی، جب کہ اس وقت کے کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر بنے۔ جے کے سے راجیہ سبھا کے چاروں ارکان فروری 2021 میں ریٹائر ہو گئے۔ڈاکٹر عبداللہ 2014 میں سری نگر سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ این سی کے حسنین مسعودی اور محمد اکبر لون نے اننت ناگ اور بارہمولہ لوک سبھا سیٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ لیجسلیچر پارٹی کی حالیہ میٹنگ میں این سی نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈاکٹر فاروق کو راجیہ سبھا میں پارٹی کی نمائندگی کرنی چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں