30دنوں تک اگر خودسپرد نہیں کریں گے تو جائیداد ضبط کی جائے گی
سرینگر///عدالت نے راجوری ضلع کے کوٹرنکا سب ڈویڑن سے ایک خاتون سمیت 14 افراد کو مفرور قرار دے کر ان کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ یہ سب کئی سال پہلے ملیٹنٹ بن کر پاکستان گئے تھے اور آج تک واپس نہیں آئے۔ مجسٹریٹ نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ تمام لوگ 30 دن کے اندر خود کو پولیس کے حوالے نہیں کرتے یا عدالت میں پیش نہیں ہوتے تو ان کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کر لی جائیں۔وائس آف انڈیا کے مطابق منصف جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کوٹرنکا نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او کوٹرنکا نے عدالت سے ایک درخواست دی تھی جس میں ایک خاتون اور دیگر 13 افراد کو مفرور قرار دینے اور ان کے خلاف 2011 میں 2/3 AMICO میں کارروائی کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ اندرونی تحریک کی روک تھام (کنٹرول) آرڈیننس کے تحت اس کا ٹھکانہ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔اس کے خلاف متعدد بار وارنٹ جاری کرنے کے بعد بھی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ یہ لوگ برسوں سے گھر نہیں لوٹے۔ ساتھ ہی کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے عدالت نے تمام 14 افراد کو مفرور قرار دیا ہے۔ مجسٹریٹ نے ان سبھی کو 30 دن کے اندر خود کو پولیس کے حوالے کرنے یا عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ اسی وقت، جمعہ کو کوٹرنکا پولیس نے کوٹرنکا کے بازار میں ڈھول بجا کر اطلاع دی کہ ان تمام 14 افراد کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔اسے مفرور قرار دے دیا۔ان میں خدام حسین، محمد شریف، صحبت علی، محمد اسلم، حاکم جان، محمد اقبال، نورانی، تمام ساکن کنڈی، کوٹرنکا سب ڈویڑن، گلزار، محمد اعظم، دونوں سکنہ گوڈا سرکاری، گلزار حسین سکنہ پیڑی، منیر حسین سکنہ کنڈی۔ گکھروٹ، محمد شبیر سکنہ پنجنادہ، کالا سکنہ دھر سکدی اور جابر حسین سکنہ کنٹھول شامل ہیں۔ انہیں عدالت نے خود سپردگی کاآخری موقع دیکر کہا ہے کہ وہ تیس دنوںکے اندر اندر عدالت یا پولیس کے پاس خود سپردگی کریں بصورت دیگر ان کی جائیداد کو ضبط کیاجائے گا۔