22

وزیر اعلیٰ نے کشمیر میں پری بجٹ مشاورت کے سلسلے کا اختتام کیا ، شوپیاں اور کپواڑہ کے عوامی نمائندوں سے پری بجٹ مشاورت کی

منتخب نمائندوں کی تجاویز کی عکاسی کیپیکس بجٹ میں ہو گی ۔ وزیر اعلیٰ
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پری بجٹ سے متعلق کشمیر میں مشاورت کے سلسلے کو ختم کرتے ہوئے آج سول سیکرٹریٹ میں شوپیاں اور کپواڑہ اضلاع کے عوامی نمائندوں سے ملاقاتیں کیں ۔ وزیر اعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسلوں کے چئیر پرسنز اور شوپیاں اور کپواڑہ کے اضلاع سے قانون ساز اسمبلی کے ممبروں کے ساتھ پری بجٹ مشاورت کی صدارت کی جنہوں نے ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔ مشاورتی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی ، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، پرنسپل سیکرٹری فائنانس نے شرکت کی جبکہ شوپیاں اور کپواڑہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب ضلعی کیپیکس بجٹ میں کاموں کی تجویز پیش کرتے ہیں تو ان منصوبوں پر توجہ دی جانی چاہئیے جو دو سے تین سال کے مناسب وقت کے اندر مکمل طور پر واضح فراہمی کے ساتھ مکمل ہو سکتے ہیں جو مختص فنڈز میں فِٹ ہیں ۔ انہوں نے ڈیڈ لائن کے اندر حصول کے اہداف کے ساتھ منصوبوں کو ترجیح دینے پر زور دیا ۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ پری بجٹ سے متعلق مشاورت کا مقصد اسٹیک ہولڈرز اور عوامی نمائندوں سے مدید آراء حاصل کرنا تھا جو زمینی حقائق سے واقف ہیں اور ان کاموں کی تجویز پیش کرتے ہیں جو اہم اور مجموعی طور پر عوامی فلاح و بہبود کیلئے اہم ہیں ۔اس سے قبل مباحثوں کے کے دوران شوپیاں کے ایم ایل اے نے اپنے انتخابی حلقوں کیلئے مختلف ترقیاتی تجاویز اور بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی منصوبوں کو پیش کیا ۔ انہوں نے بجٹ 2025-26 میں آبپاشی کے مقاصد کیلئے مناسب مالی اعانت مختص کرنے پر زور دیا ۔ اسی طرح ایک اور پری بجٹ مشاورت کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے ضلع ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے چئیر پرسن اور ضلع کپواڑہ کے ایم ایل اے کے ساتھ ترقیاتی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا ۔ مشاورت کے دوران ڈی ڈی سی چئیر پرسن اور ایم ایل ایز حلقہ ہائے کرناہ ، ترہیگام ، کپواڑہ ، لولاب اور لنگیٹ نے مقامی آبادی کے مطالبات پر مشتمل ترقیاتی ترجیحات کی نشاندہی کی ۔ مباحثوں کے دوران عوامی نمائندوں نے ضلع میں خاص طور پر بنگس ، لولاب اور کپواڑہ کے دیگر علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے منصوبوں کو شامل کرنے پر بھی زور دیا ۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی نے ضلع کپواڑہ سے ایم ایل اے کے مطالبات کی تائید کی اور کہا کہ یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس کو مزید کورسز متعارف کرانے کے ساتھ مکمل طور پر فعال بنایا جائے گا ۔ اس سے قبل شوپیاں اور کپواڑہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے صحت ، تعلیم ، سڑک ، نکاسِ آب ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ( پی ایچ ای ) اور بجلی کے شعبے سمیت کلیدی شعبوں میں ضلعی پروفائل ، آبادیات اور موجودہ انفراسٹرکچر کا خاکہ پیش پیش کرتے ہوئے تفصیلی پریذنٹیشن دی ۔ تمام ممبرانِ اسمبلی نے وزیر اعلیٰ سے ان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ بجٹ سے قبل کی مشاورت میں شامل تھے اور حکومت کے جامع نقطہ نظر کو تسلیم کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں