16

نیشنل کانفرنس نے روز اول سے ہی وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی ،ہم آج بھی اسے مسترد کرتے ہیں

عوام گذشتہ10سال کے مظالم اور حقوق کی سلبی کو کبھی بھول نہیں پائینگے/ڈاکٹر فاروق عبداللہ
سرینگر// نیشنل کانفرنس کی ابتدائی تحریک ناانصافی، غلامی، دھونس دبائو اور خوف و ہراسانی کے خاتمے کیلئے شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی قیادت میں شروع ہوئی تھی اور یہ تحریک شخصی راج کے اُس دور سے نجات کا باعث بنی جس میں ملک کشمیر کے لوگوں کیساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جارہا تھا کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور لوگوں کے بھر پور اشتراک اور شہدائے کشمیر کی عظیم اور پاک قربانیوں کی بدولت شیر کشمیر کی تحریک کو کامیابی حاصل ہوئی اور یہاں کے عوام طول شخصی راج سے نجات ملی۔ سی این آئی کے مطابق حلقہ انتخاب پانپور کے عہدیداران، کارکنوں اور بلاک صدو ر صاحبان سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گذشتہ10سال خصوصاً2019کے بعد جموںوکشمیر کے عوام کیساتھ جو کچھ کیا گیا وہ ہم کبھی بھی نہیں بھولیں گے۔ گذشتہ10سال کے دوران جس طرح سے یہاں کے عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے گئے اور ایک ایک کرکے حقوق چھینے گئے وہ ہم کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ جموںوکشمیر میں ایک عوامی سرکاری معرض وجود آئی ہے اور لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کی تعمیر وترقی اور لوگوں کی راحت رسانی کیلئے ریاستی درجہ کی بحالی ضروری ہے، اسی صورت میں حکومت مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کی اہل ہوگی۔ اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے خصوصی درجہ کی بحالی کی جدوجہد سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوگی اور جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق ہمارے لئے حیات و مماعت کا سوال ہے۔ اس موقعے پر ایم ایل اے پانپور جسٹس (ر) حسنین مسعودی بھی موجو دتھے۔ دریں اثناء انہوں نے گاندربل میں بھی پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے راحت رسانی کے کاموں میں پیش پیش رہیں اور خود کو ہمیشہ لوگوں کیلئے وقف رکھیں۔ تقریب کے حاشئے پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے روز اول سے ہی وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی ہے اور ہم آج بھی اسے مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 24کروڑ مسلمانوں نے بھی اس بل کومسترد کیا ہے کیونکہ یہ بل کسی بھی صورت میں مسلمانوں کے حق میں نہیں۔ ہم اُمید کرتے ہیں کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ میں ملک کے مسلمانوں کو انصاف ملے گا۔اس سے قبل انہوں نے پارٹی کی ضلع صدر گاندربل خواتین ونگ مبینہ اختر کے گھر جاکر تعزیت کی اور مرحومہ کے پسماندگان کی ڈھارس بندھائی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں