87

لاک ڈائون پابندیوںمیں جزوی نرمی کامقصد عوام کوراحت پہنچاناہے:چیف سیکرٹری

SOPsکی خلاف ورزی ناقابل برداشت

سری نگر//جموں وکشمیر کے نئے چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا نے اپنے پہلے بیان میں ایس ائو پیزکی خلاف ورزی کوناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہاکہ لاک ڈائون پابندیوںمیں جزوی نرمی کامقصد عوام کوراحت پہنچانا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایس ائو پیز پرعمل درآمد سے ہی کورونا کوپھیلنے سے روکا جاسکتا ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا نے بدھ کے روز کہاکہ جموں وکشمیرمیں کورونا کاخطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے ،اسلئے ایس ائو پیز کی خلاف ورزی کوکسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائیگا۔انہوںنے کہاکہ کورونا کے سایے میں لاک ڈائون بندشوں میں جزوی نرمی لائی گئی ہے ،لیکن اسبات کویقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ سبھی لوگ ایس ائوپیز پرسختی کیساتھ عمل کریں اورخلاف ورزیوں سے گریز کریں ۔چیف سیکرٹری نے واضح کیاکہ کورونا مخالف ایس ائوپیز کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے زیرئو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائیگی اورجو کوئی بھی لازمی احتیاطی تدابیر اورایس ائوپیز کی خلاف ورزی کامرتکب ہوگا،اُس کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ جموں و کشمیر کے محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ کسی بھی شخص کودوسرے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔چیف سیکرٹری نے پھرکہاکہ لوگوں کوایس ائو پیز پرسختی کیساتھ عمل کرناچاہئے ،کیونکہ ایسا کرکے ہی ہم کورونا کو پھیلنے سے روکنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔سینئرآئی اے ایس آفیسر ارون کمار مہتانے واضح کیاکہ لاک ڈائون پابندیوں میں جزوی نرمی لائی گئی ہے لیکن اسبات کویقینی بنایاجائے گاکہ ایس ائوپیز کی کسی بھی صورت میں خلاف ورزی نہ ہو۔خیال رہے حکومت نے 30مئی بروزاتوار کو جموں وکشمیر کے 18اضلاع میں لاک ڈائون میں جزوی نرمی کافیصلہ لیتے ہوئے بازاروں میں باری باری نصف دکانات کھولنے اورنجی مسافر گاڑیوں میں گنجائش سے پچاس فیصد سواریوں کوبھرنے کی اجازت دی ۔تاہم ایک روز نصف دکانات کھلے رہنے کے بعدسری نگرشہرمیں اگلے روز دکانات کوبند رکھنے کی ہدایت دی گئی اوراس حوالے سے ضلع مجسٹریٹ سری نگرنے ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ شہرسری نگر میں بازار ہفتے میں صرف دودن یعنی سوموار اورجمعرات کوہی باری باری کھولنے کی اجازت ہوگی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں