وادی میں 30 سال بعد سنیما ہال دوبارہ کھولے گئے اور بازار اب ویران نظر نہیں آتے، سیاحوں کا بھاری رش / لیفٹنٹ گورنر
سرینگر // ملک دشمن سرگرمیوں میںملوث پانے کے بعد 154سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا کا اعلان کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہا نے کہا کہ پاکستان کے کہنے پر پتھراؤ اور حملے تاریخ بن چکے ہیں، آج کی حقیقت یہ ہے کہ نوجوان ترنگے کو فخر سے تھامے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وادی میں 30 سال بعد سنیما ہال دوبارہ کھولے گئے اور بازار اب ویران نظر نہیں آتے۔سی این آئی کے مطابق ’’ای ٹی ناؤ گلوبل بزنس سمٹ 2024 ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر میں حالات اب معمول کے مطابق ہے اور ہڑتال اور پتھرائو اب قصہ پارینہ بن چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 154 سرکاری ملازمین کو دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے بعد ملازمت سے برطرف کر دیا گیا جبکہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔منوج سنہا نے کہا ’’دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے بعد 154 سرکاری ملازمین کو ملازمت سے ہٹا دیا گیا‘‘۔ دفعہ 370 کو جموں و کشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کیلئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے منوج سنہا نے سابقہ حکومتوں پر تنقید کی اور ان پر جموں و کشمیر کو انتشار کی طرف دھکیلنے کا الزام لگایا۔ منوج سنہا نے کہا کہ پاکستان کے کہنے پر پتھراؤ اور حملے تاریخ بن چکے ہیں، آج کی حقیقت یہ ہے کہ نوجوان ترنگے کو فخر سے تھامے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وادی میں 30 سال بعد سنیما ہال دوبارہ کھولے گئے اور بازار اب ویران نظر نہیں آتے۔لیفٹنٹ گورنر نے کہا ’’ جموں اور کشمیر میں تبدیلی کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کو جاتا ہے، جس نے ایک بار ناممکن سمجھے جانے والے اہداف کو حاصل کیا، خاص طور پر دفعہ 370 کی منسوخی۔ پتھراؤ اور پاکستان کی حمایت یافتہ ہڑتالیں تاریخ ہیں، جس کے ساتھ یہ خطہ اب ہندوستان کے دیگر حصوں کی طرح ترقی کر رہا ہے، جس کا گواہ ہے۔ نائٹ لائف اور سنیما ہالز کی بحالی‘‘۔ سنہا نے امن و امان کی بحالی کو ترجیح دیتے ہوئے پاکستان کے حامیوں کے خلاف اپنی انتظامیہ کے سخت موقف کی توثیق کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حالات اب بالکل بدل چکے ہیں اور اب جموں کشمیر کی سڑکوں پر سب کچھ عیاں ہے ۔ منوج سنہا نے کہا کہ ریکارڈ تعداد میں سیاح کشمیر کا رخ کررہے ہیں بلکہ سرمایہ کاری بھی کافی بڑھ چکی ہے ۔