کروشیا کے پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں مسلح شخص کی فائرنگ سے کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مشرقی کروشیا کے علاقے داروور میں واقع نجی نرسنگ ہوم میں مسلح شخص نے فائرنگ کر کے عمارت میں رہنے والے پانچ افراد کے ساتھ ساتھ ملازم کو بھی ہلاک کردیا۔اس کے بعد مسلح شخص وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا لیکن بعد میں اسے ایک کیفے میں غیررجسٹرڈ اسلحہ لے جانے کی کوشش میں گرفتار کر لیا گیا۔
کروشین نیشنل پولیس کے سربراہ نکولا ملینا نے کہا کہ ملزم کا امن عامہ میں خلل ڈالنے اور بدسلوکی کا سابقہ پولیس ریکارڈ بھی موجود ہے۔حکام نے اطلاع دی تھی کہ فائرنگ کے دوران پانچ افراد ہلاک ہوئے لیکن ملینا نے تصدیق کی کہ چھٹے شخص کی موت ہسپتال منتقل کرنے کے بعد ہوئی۔سماجی پالیسی کی وزیر مارین پیلیٹک نے داروور میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہاں ایسا جرم عموماً رونما نہیں ہوتا۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں پتا چلے گا کہ ایسا کیوں ہوا ہے۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے پرائیویٹ نرسنگ ہوم کو سیل کر دیا اور اب وہاں فارنزک ماہرین تحقیقات اور شواہد جمع کرنے میں مصروف ہیں۔پولیس نے بتایا کہ انہیں مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجکر 10 منٹ پر واقعے کی اطلاع ملی اور تصدیق کی کہ مشتبہ شخص نرسنگ ہوم میں داخل ہوا اور اس نے آتشیں اسلحے کا استعمال کیا۔مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ کرنے والا مشتبہ شخص ایک ریٹائرڈ ملٹری پولیس آفیسر ہے جس نے 1991 سے 1995 تک کروشیا کی آزادی کی جنگ میں حصہ لیا تھا۔
فائرنگ کی خبر دیکھتے دیکھتے ہی دیکھتے 7ہزار آبادی پر مشتمل شہر میں پھیل گئی جس سے لوگ شدید خوفزدہ ہو گئے۔داروور کے میئر دمیر لینیسک نے مقامی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے یہ سمجھنا مشکل ہے کہ یہ ہمارے شہر اور ملک میں ہو سکتا ہے۔میئر کے مطابق شوٹنگ کے وقت نرسنگ ہوم میں 20 کے قریب لوگ موجود تھے۔کروشیا میں فائرنگ کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں اور پیر کو رونما ہونے والا یہ واقعہ 1991 میں آزادی کا اعلان کرنے والے ملک کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔
37