مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی بھاری تعداد ان دنوں سمتھن ٹاپ کی سیر کرکے لطف اندوز
سرینگر// وادی کشمیر میں سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ کے بیچ سمتھن ٹاپ ڈکسم سیاحوں کی نئی پسند بن چکی ہے اور سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد ان دنوں سمتھن ٹاپ ڈکسم کا دورہ کرکے وہاں قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کی وادی برنگ کے علاقوں میں بھی سیاحتی سرگرمیاں عروج پر پہنچنے لگی ہے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد نے علاقوں کا رخ کرنے کے خواہشمند رہتے ہیں اور سیاح کا رخ کرنے کیلئے بے تاب نظر آتے ہیں۔ اسی کے چلتے سمتھن ٹاپ ڈکسم ان دنوں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے اور بڑی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح سمتھن ٹاپ کا رخ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔بڑی تعداد میں سیاحوں نے سمتھن ٹاپ ڈکسم کا دورہ کرنے کے حوالے سے اپنے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی خوبصورتی کا کوئی موازنہ نہیں ہے اور حکام کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ پلاسٹک کا کچرا اور دیگر چیزیں کھلے میں نہ پھینکی جائیں۔ سیاحوں نے وی او آئی نمائندے امان ملک کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قدرتی خوبصورتی ہے اور اس کے ماحولیاتی نظام کو انسانی شمولیت سے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ اس جگہ کو سیر و تفریح اور کیمپنگ کے مقاصد کے لیے کھولا جا رہا ہے۔ اس جگہ کا دورہ کرنے والے تمام افراد کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ فضلہ قدرتی میدانوں میں نہ پھینکا جائے اور پانی کی ندی بہتی ہے۔ ایک اور سیاح کا کہنا تھا کہ سمتھن ٹاپ اور ڈکسم کی جگہ کسی جنت سے کم نہیں۔انہوں نے کہا ’’ یہ میرا یہاں پہلی بار دورہ ہے اور ایمانداری سے بے مثال محسوس ہوتا ہے۔ قدرتی حسن کے لحاظ سے اس جگہ کا کوئی ثانی نہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس جگہ نے ہماری توجہ اپنی طرف کھینچ لی اور ہم سب کو رات گزارنے پر مجبور کر دیا۔انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ لوگوں کو اپنے سامان کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ کسی کو بھی پلاسٹک کے تھیلے اور دیگر فضلہ کھلے میں نہیں پھینکنا چاہیے۔ اس کے نتیجے میں اس خوبصورت جگہ کی تباہی ہوگی۔
50