-- 39

سرینگر انتظامیہ نے نواں کدل، فتح کدل، گاوکدل، صفاکدل اور نور جہاں پل قمرواری پر پلوں کی باڑ لگانے کا آغاز کیا

قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لیے باڑ لگانے کا کام 10 ستمبر 2024 تک مکمل کر لیا جائے گا: ڈی سی سرینگر
سرینگر///سرینگر میں دریائے جہلم پر بنے پلوں کے ارد گردی تار بندی کرنے کیلئے ضلع انتظامیہ نے اقدامات اُٹھائے ہیں اور 10ستمبر تک تمام پلوں کے ارد گرد باڑ لگانے کا کام مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ یہ اقدام دریائے جہلم پر بنے پلوں سے کود کر خود کشیوںکے بڑھتے رجحان کو دیکھتے ہوئے اُٹھائے گئے ہیں۔ وائس آف انڈیا کے مطابق سرینگر میں دریائے جہلم پر مختلف علاقوں پر بنے پلوں سے آئے روز خود کشیوں کے واقعات رونماء ہورہے ہیں اور گذشتہ روز بھی ایک خاتون نے دریاء میں چھلانگ لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ہے ۔ ضلع میں خودکشی کے واقعات کی کوششوں کو روکنے کے لیے سری نگر انتظامیہ نے شہر کے مختلف بڑے پلوں کے اطراف میں باڑ لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) سری نگر ڈاکٹر بلال محی الدین بھٹ نے کہا کہ سری نگر شہر میں مختلف پلوں کے اطراف میں باڑ لگانے کا عمل قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ڈی سی نے کہا کہ باڑ لگانے کے حوالے سے ڈی پی آر مرتب کر لیا گیا ہے اور نوا کدل ،فتح کدل کے پل کے اطراف میں باڑ لگانے کے لیے 19 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔اسی طرح گاو کدل پل کے لیے 9 لاکھ روپے اور صفاکدل پل کے لیے 29 لاکھ روپے کا ڈی پی آر تیار کیا گیا ہے۔قمر واڑی کے مقام پر دریائے جہلم پر نور جہاں پل کے اطراف باڑ لگانے کا کام 11 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا تاکہ مزید کسی حادثے یا خودکشی کے واقعے سے بچا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں