کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے ایک بیان میں اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے اور سینئر خاتون اراکین کو بے عزت کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے جمعہ کے روز اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر ملکارجن کھڑگے اور سینئر خاتون اراکین کو بے عزت کیا جانا پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔پرینکا گاندھی کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب راجیہ سبھا میں جمعہ کے روز سماجوادی پارٹی کی رکن جیہ بچن کے ذریعہ ایوان بالا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے لہجہ پر اعتراض ظاہر کیا گیا، جس کے بعد چیئر اور اپوزیشن کے درمیان ٹکراؤ والا ماحول دیکھنے کو ملا۔پرینکا گاندھی نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’انڈین نیشنل کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے جی جمہوریت کی بلند آواز ہیں۔ انھیں پارلیمانی سیاست کا 50 سال طویل تجربہ ہے۔ پارلیمنٹ کے اندر ان کو بے عزت کرنا، انھیں بولنے نہ دینا، مائک بند کر دینا اور اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے ذریعہ سینئر خواتین کو بے عزت کرنا پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔‘‘پرینکا گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری پارلیمنٹ اس بات کی گواہ رہی ہے کہ اپوزیشن اراکین کی تعداد چاہے جتنی ہو، ان کی بات سنی جاتی تھی۔ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا جی کی تلخ بحثیں اور انھیں سننے کے لیے پنڈت نہرو جی کے صبر کی آج بھی مثال دی جاتی ہے۔ آج پارلیمنٹ میں جو ہو رہا ہے، آزاد ہندوستان کی تاریخ میں نہ تو ایسا کبھی ہوا ہے، نہ ملک کی عوام اسے منظور کرے گی۔‘‘
44