-- 48

یونس حکومت کے وزراء میں قلمدان تقسیم، محمد یونس نے 27 وزارتیں اپنے پاس رکھیں

بنگلہ دیش میں پیدا بحران سے باہر نکلنے کے لیے نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت تشکیل دے دی گئی ہے، اور اب وزراء کے درمیان قلمدان کی تقسیم بھی ہو گئی ہے۔ جمعہ کے روز یونس حکومت کی مختلف وزارتوں کی ذمہ داری 8 اگست کو حلف لینے والے وزراء کو سونپی گئی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ محمد یونس نے 27 وزارتیں یا محکمے اپنے پاس رکھے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے، سڑک اور پل، فوڈ، مینوفیکچرنگ، شہری ہوابازی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، تعلیم، انفارمیشن، کامرس، ثقافت، زراعت، توانائی، سائنس، آبی وسائل جیسے اہم محکمے محمد یونس نے اپنے پاس رکھ لیے ہیں۔واضح رہے کہ محمد یونس کی قیادت میں 8 اگست یعنی جمعرات کو نئی عبوری کابینہ میں شامل شخصیتوں نے عہدہ اور رازداری کا حلف لیا۔ جمعرات کو محمد یونس کے 16 صلاح کاروں میں سے صرف 13 نے ہی حلف لیا تھا، کیونکہ 3 صلاح کار تقریب میں شامل نہیں ہو پائے تھے۔ موجود صلاح کاروں کو صدر محمد شہاب الدین نے حلف دلایا تھا۔
بہرحال، آئیے نیچے دیکھتے ہیں کہ بنگلہ دیش میں کون سے وزارت یا محکمہ کس کے پاس ہے۔
محمد یونس: محکمہ کابینہ، محکمہ مسلح افواج، وزارت دفاع، وزارت تعلیم، وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن اور پل، وزارت برائے فوڈ، وزارت برائے رہائش و تعمیرات عامہ، وزارت زراعت، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، وزارت ریل، وزارت عوامی نظام، وزارت بجلی، توانائی و معدنیاتی وسائل، وزارت جہاز رانی، وزارت آبی وسائل، وزارت خواتین و اطفال امور، وزارت راحت و ڈیزاسٹر مینجمنٹ، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت مہاجر فلاح و غیر ملکی روزگار، وزارت کامرس، وزارت محنت و روزگار، وزارت ثقافتی امور، وزارت شہری ہوابازی و سیاحت، وزارت برائے مکتی سنگرام امور، وزارت ہل ٹریکٹس افیئر، وزارت پرائمری و عوامی تعلیم، وزارت اراضی اور کپڑا و جوٹ وزارت۔
صالح الدین احمد: وزارت مالیات، وزارت منصوبہ
آصف نزرل: وزارت برائے قانون، عدلیہ و پارلیمانی امور
عادل الرحمن خان: وزارت صنعت
اے ایف حسن عارف: مقامی حکومت، دیہی ترقی اور کوآپریٹو وزارت
توحید حسین: وزارت خارجہ
سیدہ رضوانہ حسن: وزارت برائے ماحولیات، جنگلات و ماحولیاتی تبدیلی
شرمین ایس مرشد: وزارت برائے سماجی فلاح
ایم سخاوت حسین: وزارت داخلہ
اے ایف ایم خالد حسین: وزارت برائے مذہبی امور
فرید اختر: وزارت برائے ماہی پروری و آبی وسائل
نور جہاں بیگم: وزارت برائے صحت و خاندانی فلاح
ایم ڈی ناہید اسلام: وزارت برائے ڈاک، ٹیلی مواصلات اور آئی سی ٹی
آصف محمود شوزب بھوئیاں: وزارت برائے نوجوان و کھیل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں