15

تکنیک کی کارفرمائی زندگی کے ہر شعبہ میں ہے/پروفیسر اے آر فتیحی

عصری تقاضوں اور ترجیحات سے ہم آہنگ ہوکر ہی ہم ترقی کی منزلیں طے کر سکتے ہیں /ڈاکٹر شمس اقبال
سرینگر//قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان،نئی دہلی اور ریجنل سینٹر مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی بھوپال کے اشتراک سے مانو ریجنل سینٹر بھوپال کیمپس میں اردو ذریعہ تعلیم اور موجودہ تکنیکی منظرنامہ این ای پی 2020 کے تناظر میں کے عنوان سے یک روزہ سمینار کا انعقاد کیا گیا۔کشمیر پریس سروس کے موصولہ تفصیلات کے مطابق افتتاحی اجلاس میں خیر مقدمی کلمات پیش کرتے ہوئے این سی پی یو ایل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ یہ کثیر لسانیت کا دور ہے۔ ہمیں اردو کے ساتھ دیگر زبانوں سے بھی استفادہ کرنا چاہیے اور ان میں اپنی استعداد بہم پہنچانی چاہیے۔ تبھی ہم کامیاب ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سائنسی اور تکنیکی عہد میں ٹیکنالوجی ترقی کی کلید ہے، عصری تقاضوں اور ترجیحات سے ہم آہنگ ہوکر ہی ہم ترقی کے منازل طے کر سکتے ہیں ٹیکنالوجی کی وجہ سے زبانوں کو نئی قوت اور وسعت نصیب ہوئی ہے اور امکانات کے نئے دروازے کھلے ہیں. ڈاکٹر محمد احسن ریجنل ڈائرکٹر مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی بھوپال کیمپس نے تعارفی کلمات میں کہا کہ ہمیں اردو ذریعہ تعلیم میں معیار پر توجہ دینی ہوگی۔ پروفیسر ایس کے اشتیاق احمد رجسٹرار مولانا آزاد نیشنل اردو یونی حیدرآباد اس اجلاس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے آن لائن شامل ہوئے انہوں نے اپنے خطاب میں تفصیل سے این ای پی 2020 کے نفاذ اور اس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی،اس موقع پر کلیدی خطبہ پروفیسر اے آر فتیحی سابق چیئرمین شعبہ لسانیات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے پیش کیا. انہوں نے کہا کہ آج تکنیک کی کار فرمائی زندگی کے ہر شعبے میں ہے۔ ایک بٹن دبانے سے بہت سے امور انجام پا جاتے ہیں۔ اس تکنیک نے بہت سی آسانیاں فراہم کی ہیں لیکن اس سے کچھ نقصانات بھی ہوئے ہیں۔ ہم ان پر پوری طرح منحصر ہوتے جارہے ہیں۔ اب ہم اپنی ذہانت و صلاحیت کا کم استعمال کر رہے ہیں۔جن اداروں میں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہیں وہاں تکنیکی ترقی کا خواب کیسے دیکھا جائے۔ لیکن اس سے ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے. اے آر فتیحی نے تفصیل نے سی بی ٹی اور ٹیکنالوجی کی اصطلاحات اور دیگر تکنیکی تدریسی مواد کو تفصیل سے بیان کیا۔ڈاکٹر اقبال مسعود سابق ڈپٹی سکریٹری اردو اکادمی، بھوپال نے اس اجلاس کی نظامت کی جبکہ اظہار تشکر قومی کونسل کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر (اکیڈمک) ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی نے کی ۔چائے کے وقفے کے بعد پہلا تکنیکی سیشن ہوا جس کی صدارت پروفیسر نعمان خان اور ڈاکٹر اقبال مسعود نے کی. اس سیشن میں ڈاکٹر تلمیذ فاطمہ، محمد سادات خان، ڈاکٹر ذکی ممتاز، ڈاکٹر فیروز عالم اور ڈاکٹر بھانو پرتاپ پریتم نے مقالات پڑھے جبکہ نظامت ڈاکٹر نیتی دتا نے کی اور شکریہ کی رسم ڈاکٹر تو قیر راہی نے ادا کی. ظہرانہ کے بعد دوسرا تکنیکی اجلاس ہوا جس کی صدارت پروفیسر نوشاد حسین پرنسپل سی، ای، ٹی بھوپال نے کی. اس سیشن میں ڈاکٹر اندرجیت دتا، ڈاکٹر ترنم خان، ڈاکٹر محمد حسن، ڈاکٹر شیخ عرفان جمیل اور ڈاکٹر شبیر احمد نے مقالات پڑھے جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر پروینی پنڈاگلے نے انجام دیے، اس اجلاس کا اختتام محمد سادات خان کے اظہار تشکر پر ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں