مقامی اسٹیک ہولڈرس اور سیاحتی صنعت کے نمائندوں کا خیرمقدم ،کہا منصوبہ خطے کی سیاحت کی صلاحیت کو فروغ دے گا
سرینگر // شہرہ آفاق گلمرگ میں بڑی کامیابی کے بعد سیاحتی مقام پہلگام بھی گنڈولہ سروس جلد شروع ہونے والی ہے اور اس سلسلے میں تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی رسمی کارروائیاں آخری مراحل میں ہیںاور بورڈ آف ڈائریکٹرس کی جانب سے جلد ہی کوئی فیصلہ کرنے کی توقع ہے۔سی این آئی کو نمائندے پرویز وانی نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جنوبی کشمیر کا سیاحتی مقام پہلگام بھی گنڈولہ سروس جلد شروع ہونے والا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس سلسلے میں پہلگام اپنی کیبل کار سروس حاصل کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی رسمی کارروائیاں آخری مراحل میں ہیں اور بورڈ آف ڈائریکٹرس کی جانب سے جلد ہی کوئی فیصلہ کرنے کی توقع ہے۔نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک سنیئر عہدیدار نے بتایا کہ تمام ضروری طریقہ کار مکمل کر لیا گیا ہے۔ جنگلات اور دیگر متعلقہ محکموں کی جانب سے کچھ این او سیز ابھی زیر التوا ہیں، لیکن انہیں جلد کلیئر کر دیا جائے گا، اور اس کے بعد عمل شروع ہو جائے گا۔انہوںنے کہا ’’ پہلگام کیلئے گنڈولا پروجیکٹ کچھ عرصے سے زیر بحث ہے۔ اب جبکہ رسمی کارروائیاں مکمل ہونے کے قریب ہیں، ہمیں امید ہے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرس جلد ہی حتمی منظوری دے دیں گے‘‘۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ یہ گنڈولہ جموں کشمیر ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ایک پراپرٹی یاتری نواس کو بائی سرن سے جوڑ دے گا، جو کہ برف پوش پہاڑوں اور دیودار کے سرسبز جنگلات سے گھری ہوئی پہاڑی کی چوٹی پر واقع ایک خوبصورت گھاس کا میدان ہے۔ مجوزہ راستے کی فضائی لمبائی تقریباً 2 کلومیٹر ہوگی۔ اس کے علاوہ آڑو وادی ایک اور مشہور سیاحتی مقام، کو موسم سرما کے کھیلوں اور مہم جوئی کی سرگرمیوں کی سہولت کے لیے ڈریگ لفٹ سے لیس کیا جائے گا۔انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سال 2023 کے وسط میں ایک سروے کیا گیا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہ منصوبہ جنگلات کی کٹائی کا باعث نہیں بنے گا۔ انہوں نے کہا ’’ ہم نے راستے کو حتمی شکل دینے سے پہلے کم از کم چار ممکنہ سائٹس کا سروے کیا اور یہ کہا کہ یہ تعمیر ماحول دوست ہوگی اور درختوں کی کٹائی نہیں کی جائے گی‘‘ ۔ادھر مقامی اسٹیک ہولڈرس اور سیاحتی صنعت کے نمائندوں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ منصوبہ خطے کی سیاحت کی صلاحیت کو فروغ دے گا۔ ایک مقامی ہوٹل والے بشیر احمد نے کہا’’یہ پروجیکٹ پہلگام کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ یہ زیادہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا، خاص طور پر سردیوں میں، اور یہاں کے لوگوں کے لیے معاشی مواقع لائے گا‘‘ ۔
11