والدین فکر و تشویش میں مبتلا ، وزیر اعظم او ر وزارت خارجہ سے ان کی واپسی کیلئے اقدامات اٹھانے کی اپیل
سرینگر // نوکری کی مبینہ دھوکہ دہی نے جنوبی قصبہ اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو روس میں پھنسا دیا ہے اور والدین نے وزیر اعظم مودی اور وزیر خارجہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے لخت جگر کو وہاں سے واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ سی این آئی کو نمائندے نے اونتی پورہ سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ آزاد یوسف کمار ولد محمد یوسف کمار ساکنہ پوشوان اونتی پورہ نامی نوجوان اس وقت روس کی سرحد پر پھنس کر ایک ایسی جنگ میں الجھا ہوا ہے جس سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔نمائندے کے مطابق آزاد کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر انہوں نے دبئی میں ملازمت حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم، ممبئی کے فیصل خان نامی یوٹیوبر سے رابطہ کرنے کے بعد، جو مبینہ طور پر ہندوستانی نوجوانوں کی بیرون ملک ملازمتیں حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے، آزاد نے خود کو اپنے ارادوں سے بہت دور پایا۔انہوں نے کہا ’’گزشتہ سال دسمبر میں، آزاد دبئی میں ملازمت حاصل کرنے کیلئے گھر سے نکلا تھا۔ تاہم چند روز بعد اس نے ہمیں اطلاع دی کہ وہ دبئی میں ہیں۔ بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ کنسلٹنسی ایجنٹ نے ان سے روسی زبان میں ایک معاہدے پر دستخط کرائے تھے، جس کے بعد انہیں روس لے جایا گیا تھا‘‘ ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے اس کے ساتھ رابطے میں رہنے کے باوجود، آزاد کے اہل خانہ کو یہ جان کر صدمہ پہنچا کہ دبئی میں روزگار تلاش کرنے کے بجائے اسے جنگ زدہ روس کے ہنگاموں میں دھکیل دیا گیا، جہاں اس نے یوکرین کی فوج کے ہاتھوں گولی مار کر زخمی ہونے کا دعویٰ کیا۔گھر میں چار ماہ کے بچے کے ساتھ، اس کے خاندان کے افراد اس کی حفاظت اور بہبود کے بارے میں سخت فکر مند ہیں۔ انہوں نے حکام سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور آزاد کی بحفاظت گھر واپسی کی سہولت فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزارت خارجہ سے ان کی محفوظ وطن واپسی کو یقینی بنانے میں ذاتی مداخلت کی درخواست کی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزارت خارجہ نے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں یقین دلایا کہ ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے کی توجہ میں لائے جانے والے اس طرح کے ہر معاملے کی روسی حکام کے ساتھ سختی سے پیروی کی گئی ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ وزارت کی توجہ میں لائے گئے معاملات کو نئی دہلی میں روسی سفارت خانے کے ساتھ اٹھایا گیا ہے، جس کی وجہ سے کئی ہندوستانی شہریوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
81